مہر خبررساں ایجنسی نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی نااہلی ،بدانتظامی ،غفلت اور عدم توجہ کی بنا پر حج کے دوران منی میں ایک اور دلخراش حادثہ رونما ہوا ہے جس میں 1000 حاجی جاں بحق اور 1500 حاجی زخمی ہوگئے ہیں۔ان واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی حکام میں حج کے انتظامی امور کی صلاحیت موجود نہیں ہے اور سعودی حکومت کی نظر میں مسلمانوں کی جانوں کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے۔ سعودی حکام کی بدانتظامی کی بنا پر منیٰ میں رمی جمرات کے دوران بھگدڑمچنے سےاب تک 1000 حاجی جاں بحق اور 1500 حاجی زخمی ہوگئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق منیٰ میں مکتب نمبر93کے قریب شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران واقعہ پیش آیا۔اس مکتب کے میں الجرائر کے حاجی مقیم ہیں۔ منی کے حادثے میں اب تک 47 ایرانی حاجی بھی شہید ہوگئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں، رواں سال حج کے دوران یہ دوسرا بڑا حادثہ ہے ، اس سے قبل 12ستمبر کومکہ میں تعمیراتی کام کیلئے نصب کرین مسجد الحرام میں گرنے سے 107افراد جاں بحق اور 238زخمی ہوگئے تھے۔
عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی نااہلی ،بدانتظامی ،غفلت اور عدم توجہ کی بنا پر حج کے دوران منی میں ایک اور دلخراش حادثہ رونما ہوا ہے جس میں 1000 حاجی جاں بحق اور 1500 حاجی زخمی ہوگئے ہیں۔ان واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی حکام میں حج کے انتظامی امور کی صلاحیت موجود نہیں ہے اور سعودی حکومت کی نظر میں مسلمانوں کی جانوں کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے۔
News ID 1858381
آپ کا تبصرہ